انسانی تہذیب کے ارتقا میں علامتوں کا کردار انتہائی اہم رہا ہے۔ یہ علام?
?یں نہ صرف رابطے کا ذریعہ بنی ہیں بلکہ ثقافت، مذہب اور سماجی اقدار کو بھی ظاہر کرتی ہ
یں۔ قد?
?م دور سے لے کر آج تک، ہر معاشرے نے اپنے خیالات، عقائد اور معلومات کو محفوظ کرنے کے لیے علامتوں کا سہارا لیا ہے۔
مثلاً، مذہبی علام?
?یں جیسے ہلال، صلیب یا اوم، کروڑوں افراد کے لیے روحانی شناخت کا حصہ ہ
یں۔ اسی طرح قدرتی عناصر جیسے سورج، چاند اور ستارے بھ?
? مختلف تہذیبوں میں الگ الگ معنی رکھتے ہ
یں۔ کچھ علام?
?یں عالمگیر ہیں، جیسے دل کی شکل محبت کی علامت سمجھی جاتی ہے، جبکہ کچھ مقامی ثقافتوں تک محدود ہ
یں۔
جدید دور میں، علامتوں کا استعمال مزید وسیع ہوا ہے۔ ٹریفک کے نشانات سے لے کر ڈیجیٹل ایپلیکیشنز تک، ہر جگہ ان کی ا
ہمیت ہے۔ ریاضیاتی علامات، سائنسی اصطلاحات اور کمپیوٹر کوڈز بھی دراصل علامتوں ہی کی توسیع ہ
یں۔ یہاں تک کہ ہماری روزمرہ کی زبان بھی علامتوں کے بغیر ادھوری ہے۔
علام?
?یں صرف تصویری شکلیں نہیں، بلکہ ان کے پیچھے گہرے سماجی اور نفسیاتی پیغامات چھپے ہوتے ہ
یں۔ وہ انسانوں کو ایک دوسرے سے جوڑتی ہیں، خیالات کو سادہ بناتی ہیں اور پیچیدہ تصورات کو قابل فہم شکل دیتی ہ
یں۔ مستقبل میں، جیسے جیسے ٹیکنالوجی ترقی کرے گی، علامتوں کی زبان بھی نئے انداز اختیار کرے گی، لیکن ان کا بنیادی مقصد— رابطہ اور اظہار—
ہمیشہ قائم رہے گا۔