پاک
ستان دنیا
کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جہاں ثقافتی تنوع اور جغرافیائی حُسن ایک ساتھ ملتے ہیں۔ یہ ملک 1947 میں م
عرض وجود میں آیا اور اس کا نام اسلامی جمہوریہ پاک
ستان ہے۔ پاک
ستان کی سرزمین پر قدیم تہذیبوں
کے آثار موجود ہیں، جن میں موئن جو دڑو اور ہڑپہ جیسی عظیم تہذیبیں شامل ہیں۔
پاک
ستان
کے چار صوبے پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، اور بلوچ
ستان ہیں، جبکہ گلگت بلت
ستان اور آزاد کشمیر بھی اس
کے اہم حصے ہیں۔ ہر خطے کی اپنی الگ زبان، رہن سہن، اور روایات ہیں۔ پنجاب میں بھنگڑا رقص، سند?
? میں اَجڑک کی مٹھاس، خیبر پختونخوا میں پٹھان ثقافت کی رعنائیاں، اور بلوچ
ستان کی دا
ستان گوئی اس کی ثقافتی پہچان ہیں۔
پاک
ستان کی جغرافیائی اہمیت بھی منفرد ہے۔ شمال میں قراقرم، ہمالیہ، اور ہندوکش
کے بلند پہاڑ، جنوب میں بحیرہ عرب
کے ساحل، اور درمیان میں دریائے سندھ کی زرخیز وادی اسے قدرت کا عطا کردہ تحفہ ہیں۔ کراچی
کے ساحل، مری
کے پہاڑی مقامات، اور سکردو کی جھیلیں سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتی ہیں۔
مذہبی اعتبار سے پاک
ستان ایک اسلامی ملک ہے، لیکن یہاں دیگر مذاہب
کے ماننے والوں کو بھی مکمل آزادی حاصل ہے۔ عید، رمضان، اور میلاد النبی
کے تہواروں
کے ساتھ ساتھ ہندو، سکھ، اور عیسائی برادریاں اپنے تہوار پورے جوش و خروش سے مناتی ہیں۔
پاک
ستان کی معیشت زراعت، صنعت، اور خدمات
کے شعبوں پر انحصار کرتی ہے۔ چاول، گندم، اور ک?
?اس کی پیداوار میں یہ ملک دنیا بھر میں مشہور ہے۔ حالیہ برسوں میں ٹیکنالوجی اور تعلیم
کے شعبوں میں بھی ترقی
کے واضح آثار نظر آ رہے ہیں۔
آج کا پاک
ستان نوجوان نسل کی توانائی، ثقافتی ورثے کی حفاظت، اور بین الاقوامی سطح پر مثبت کردار ادا کرنے کی کوششوں کا عکاس ہے۔ اس کی خوبصورتی صرف اس
کے مناظر میں نہیں، بلکہ اس
کے عوام
کے جذبے اور محنت میں بھی پوشیدہ ہے۔